بالی وڈ کی معروف فلم ڈائریکٹر، پروڈیوسر اور کوریوگرافر فرح خان ہندوؤں کے مذہبی تہوار ’ہولی‘ سے متعلق مبینہ طور پر متنازع بیان کی وجہ سے مشکل میں پھنس گئی ہیں۔ فرح خان نے 20 فروری کو ٹیلی کاسٹ ہونے والے ٹی وی شو ’سلیبرٹی ماسٹر شیف‘ میں کہا تھا کہ ’سارے چھپری لوگوں کا پسندیدہ تہوار ہولی ہوتا ہے۔‘
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ کے مطابق فرح خان کے خلاف تھانے میں ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں فوجداری درخواست دائر کردی گئی ہے۔یہ درخواست ہندوستانی باہو کے نام سے جانے جانے والے وِکاش پاٹھک نے اپنے وکیل ایڈووکیٹ علی کاشف خان کے توسط سے دائر کی ہے۔فرح خان کے خلاف ممبئی کے کھار پولیس سٹیشن میں درج کی گئی درخواست میں اُن کے خلاف متنازع بیان پر قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔بالی وڈ کی ڈائریکٹر کے اس بیان کے بعد ان کے خلاف تنقید کا ایک سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور سوشل میڈیا پر ان کی ٹرولنگ جاری ہے۔بعض سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ عوامی شخصیات کو مذہبی اور ثقافتی معاملات پر بات کرتے ہوئے زیادہ محتاط رہنا چاہیے۔ تاہم دوسری جانب بعض صارفین کے خیال میں فرح خان کے بیان کو مذاق کے انداز میں دیکھنا چاہیے اور اسے زیادہ سنجیدہ نہیں لینا چاہیے۔فرح خان یا ان کی قانونی ٹیم کی جانب سے تاحال ان الزامات کا باضابطہ جواب جاری نہیں کیا گیا۔