پاکستان کے معروف اور تجربہ کار اداکار، بہروز سبزواری نے حال ہی میں مدیحہ نقوی کے مارننگ شو "صبح کا سما" میں شرکت کی اور شادیوں میں طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح کے حوالے سے ایک دلچسپ اور گہرا بیان دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بڑھتے ہوئے طلاق کے واقعات کی ایک بڑی وجہ لڑکیوں کا زیادہ لاڈ پیار سے پالنا ہے۔
بہروز سبزواری نے کہا، "میں اکثر شادیوں میں جاتا ہوں جہاں کروڑوں کی رقم خرچ کی جاتی ہے، مگر وہ شادیاں کچھ مہینوں یا دنوں میں ختم ہو جاتی ہیں۔ آج کل کے حالات بدل چکے ہیں، لڑکیاں اپنے والدین کے لاڈ پیار کی وجہ سے یہ سوچنے لگتی ہیں کہ وہ ایک ملکہ ہیں۔ ان کے والدین انہیں یہ بتا کر بڑا کرتے ہیں کہ تمہاری شادی پر اتنی رقم خرچ کی ہے، اب تمہیں کسی بات کی فکر نہیں ہونی چاہیے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ چاہے شوہر کتنا بھی جدید سوچ کا حامل ہو، وہ بھی آخرکار اپنے والدین کا بیٹا ہے۔ اس لیے، لڑکیوں کے والدین اور لڑکیاں خود بھی طلاقوں کے معاملے میں بڑی ذمہ دار ہیں۔"
صفینہ سبزواری نے اس بات پر زور دیا کہ، شادیوں میں سادگی کو فروغ دینا چاہئے اور مہنگے اور بلا وجہ کے فنکشنز سے بچنا چاہیے، تاکہ تعلقات زیادہ مضبوط اور دیرپا ہوں۔
یہ گفتگو معاشرتی پہلو پر ایک گہرا سوال اٹھاتی ہے کہ کیا شادیوں میں بڑھتی ہوئی مادی چیزیں ہمارے رشتہ داری کے اصل مقصد کو متاثر کر رہی ہیں؟
کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں!