ورلڈ کپ 2026 کوالیفکیشن: سعودی عرب کے لیے فیصلہ کن مرحلہ

اردو نیوز  |  Mar 20, 2025

فیفا ورلڈ کپ 2026 آئندہ چند دنوں میں اہم کوالیفکیشن  راؤنڈ میں داخل ہو رہا ہے، جمعرات کو سعودی عرب ریاض میں چین کی میزبانی کرے گا اور آئندہ منگل کو جاپان کے خلاف اہم میچ کے لیے روانہ ہوگا۔

عرب نیوز کے مطابق کوالیفائنگ کے تیسرے مرحلے میں 10 میں سے 6 میچز کے بعد جاپان 9 پوائنٹس کی برتری سے آگے ہے ، بقیہ پانچ ٹیمیں دوسرے خودکار کوالیفکیشن مقام کے لیے سخت مقابلے میں ہیں۔

آسٹریلیا دوسرے نمبر پر ہے جبکہ چین چھٹے نمبر پر اور ان کے درمیان صرف ایک پوائنٹ کے فرق سے انڈونیشیا، سعودی عرب اور بحرین موجود ہیں۔

یہ ایک سنسنی خیز مرحلہ ہے اور سعودی عرب کے لیے چین سے میچ جیتنے کے سوا کوئی آپشن نہیں۔

گروپ سی میں گرین فالکنز نے اب تک چھ میں سے صرف ایک میچ جیتا ہے، جس کی وجہ سے کوالیفکیشن کی امیدیں خطرے میں نظر آرہی ہیں۔

سعودی کوچ ہروے رینارڈ کے لیے خوشی کی بات یہ ہے دوسرے نمبر کے دعویدار بھی مشکلات کا شکار ہے اور یہی وجہ ہے کہ آگے بڑھنے کا موقع موجود ہے۔

حسن کادش کے آخری لمحات کے ہیڈر کی بدولت سعودی ٹیم اب تک چین سے واحد میچ میں کامیابی حاصل کر سکی ہے جو ایک مثبت پہلو ہے۔

چین کے خلاف میچ میں سعودی عرب واضح فیورٹ ہے لیکن دباؤ بھی بہت زیادہ ہے، دوسری جانب چین کے لیے ایک پوائنٹ حاصل کرنا بھی بڑی کامیابی ہوگی۔

خاص طور پر اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ سعودی عرب نے کادش کے گول کے بعد کسی میچ میں گول نہیں کیا، ممکن ہے ریاض میں گھبراہٹ کا  ماحول مہمان ٹیم کو جیتنے کا موقع فراہم کر سکتا ہے۔ 

حسن کادش کے ہیڈر کی بدولت سعودی ٹیم  چین سے کامیابی حاصل کر سکی۔ فوٹو عرب نیوزسعودی ٹیم کو میچ کے دوران ملنے والے مواقع کو زیادہ سے زیادہ کارآمد بنانے کی ضرورت ہے۔

قبل ازیں فرانسیسی کوچ ہروے رینارڈ نے اکتوبر میں سعودی عرب کی کوچنگ سنبھالی ہے جب سابق کوچ روبرٹو مانچینی کی قیادت میں ٹیم کی کارکردگی مایوس کن رہی۔

ہروے رینارڈ کی کوچنگ میں سعودی ٹیم نے پہلا میچ آسٹریلیا کے خلاف 0-0 سے برابر کھیلا لیکن انڈونیشیا کے خلاف 2-0 کی شکست نے ٹیم کو مشکل میں ڈال دیا۔

رینارڈ کی کوچنگ میں پہلا میچ آسٹریلیا کے خلاف 0-0 سے برابر کھیلا۔ فوٹو عرب نیوزجو کھلاڑی کلب سطح پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، انہیں قومی ٹیم میں شامل کرنا اچھا فیصلہ رہا ہے لیکن بین الاقوامی فٹبال میں ایسا ہمیشہ نہیں ہوتا۔ اگر نئے کھلاڑی کوچ کے اعتماد پر پورا اترے تو یہ سعودی عرب کے لیے گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے۔

سعودی عرب اور آسٹریلیا کے لیے تیسری پوزیشن مایوس کن ہوگی جبکہ بحرین، چین اور انڈونیشیا کے لیے یہ ایک بڑی کامیابی سمجھی جائے گی۔ 

اگر نئے کھلاڑیوں کا  کوچ کے اعتماد پر پورا اترنا  گیم چینجر ہو سکتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز2022 کے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائنگ میں سعودی عرب نے جاپان کو پیچھے چھوڑ دیا تھا اور اگرچہ اس بار ایسا ممکن نظر نہیں آتا لیکن فٹبال میں کسی بھی ایک میچ میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔

سعودی عرب کو اپنے تجربہ کار کھلاڑیوں خاص طور پر سالم الدوسری  اور سعود عبدالحمید سے بڑی امیدیں ہیں۔

سعودی عرب کو اپنی پوزیشن کم از کم ٹاپ فور میں برقرار رکھنی ہوگی جبکہ  ٹاپ ٹو کے لیے بھی گرین فالکنز مقابلہ جاری رکھیں گے۔

 

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More