پی آئی اے لندن میں اپنا دفتر کیوں بند کر رہی ہے؟

اردو نیوز  |  Mar 24, 2025

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے دفاتر کے طریقہ کار میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ سے لندن میں موجود ایئرلائن کا دفتر بند کیا جا رہا ہے۔

پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ خان نے پیر کو اردو نیوز کو بتایا کہ قومی ایئرلائن جدید اور مؤثر دفاتر قائم کرے گی، جس سے نہ صرف صارفین کو بہتر سہولیات میسر آئیں گی بلکہ ایئرلائن کے اخراجات میں بھی کمی ہو گی۔ اس اقدام کا مقصد پی آئی اے کی تنظیم نو اور کاروباری ماڈل کو زیادہ سمارٹ اور پائیدار بنانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’برطانیہ کے دیگر شہروں میں ایئرلائن کے دفاتر بند نہیں کیے جا رہے۔‘

عبداللہ خان کے مطابق ’جدید ٹیکنالوجی کے باعث بڑی جگہوں کی ضرورت کم ہو گئی ہے اور زیادہ تر صارفین کی ضروریات پی آئی اے کے نظام، ویب سائٹ یا کال سینٹر کے ذریعے پوری کی جا سکتی ہیں۔‘

’پی آئی اے کے ایئرپورٹ پر موجود دفاتر موجود رہیں گے، جہاں اس کے ملازمین صارفین کو دستیاب ہوں گے۔ پی آئی اے برطانیہ کے لیے اپنی پروازوں کی بحالی کے حوالے سے پُرامید ہے۔ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان براہ راست پروازوں کی بڑی مانگ ہے۔ پی آئی اے کے آسان فلائٹ شیڈول اور کم کرایوں کی بدولت توقع ہے کہ یہ آپریشن بحال ہونے پر مسافروں کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں گی۔

قبل ازیں برطانوی رکن پارلیمنٹ یاسمین قریشی نے پی آئی اے کے لندن آفس کی ممکنہ بندش پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستانی حکومت پر زور دیا کہ وہ اس فیصلے پر نظرثانی کرے۔

برطانوی رکن پارلیمنٹ نے پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کو خط لکھ کر لندن آفس کی بندش پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے اپنے خط میں کہا کہ ’لندن آفس کئی سالوں سے فعال ہے اور پی آئی اے کے برطانیہ میں آپریشنز کے لیے ایک اہم مرکز کے طور پر کام کر رہا ہے۔ ایسے وقت میں جب پروازیں بحال ہونے والی ہیں، اس کا بند ہونا نقصان دہ اور ایئرلائن کے مفادات کے خلاف ہے۔‘

برطانوی رکن پارلیمنٹ یاسمین قریشی نے پی آئی اے کے لندن آفس کی ممکنہ بندش پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ (فائل فوٹو: یاسمین قریشی)یاسمین قریشی کا کہنا تھا کہ ’لندن آفس میں کم از کم 11 ملازمین کام کر رہے ہیں، تاہم پی آئی اے انہیں ایک چھوٹے سے کمرے میں منتقل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جو کاروباری امور کے لیے غیرمناسب اور ناقابل عمل ہے۔‘

برطانوی رکن پارلیمنٹ نے برطانیہ میں کام کرنے والی بڑی ایئر لائنز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں کام کرنے والی بڑی ایئر لائنز اپنے صارفین کے ساتھ روابط اور کاروباری ملاقاتوں کے لیے علیحدہ دفاتر رکھتی ہیں۔ پی آئی اے کی لندن آفس کی بندش اس کی بین الاقوامی مارکیٹ میں موجودگی کو کمزور کر سکتی ہے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More