"میں جانتا ہوں کہ اس سفر نے میرے جسم کو ڈرامائی حد تک بدل دیا ہے اور میں 20 سال بوڑھا نظر آنے لگا ہوں۔" یہ الفاظ ہیں چین کے 31 سالہ شخص لی چی (Liqi) کے، جو ایک سال طویل ہائیکنگ سفر کے بعد لہاسا پہنچا تو ایسا لگا جیسے اس نے وقت کے پہیے کو الٹا گھما دیا ہو – مگر غلط سمت میں!
ہائیکنگ یا آزمائش؟ 3300 کلومیٹر کا ناقابلِ یقین سفر
لی چی نے 6 اپریل 2024 کو چین کے صوبہ ہوبی کے علاقے جیانگزو سے اپنا غیرمعمولی سفر شروع کیا۔ 11 مارچ 2025 کو وہ تبت کے دارالحکومت لہاسا پہنچا، مگر جب وہ منزل پر پہنچا، تو اس کا چہرہ اور جسمانی حالت کسی 50 سالہ بوڑھے شخص کی مانند ہو چکی تھی۔
جان لیوا حالات، جنگلی جانوروں کا سامنا اور ناقابلِ تصور مشکلات
یہ کوئی عام ہائیکنگ ٹرپ نہیں تھا۔ سخت موسم، برفانی طوفان، آندھیاں اور بارش، یہ سب لی چی کے لیے روزمرہ کی حقیقت بن گئے تھے۔ دو بار اسے خطرناک جنگلی بھیڑیوں کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ اس کا دو پہیوں والا چھکڑا، جس میں اس کا تمام سامان تھا، کئی بار گڑھوں میں گرا یا پہیوں کی خرابی کا شکار ہوا۔
جسمانی تباہی: زخموں سے چور، بے حال، مگر پھر بھی آگے بڑھنے پر مجبور
سفر کے آخری مہینوں میں لی چی کا دایاں گھٹنا شدید زخمی ہو چکا تھا، مگر وہ پھر بھی لنگڑاتے ہوئے اپنی منزل کی جانب بڑھتا رہا۔ "یہ میرے جسم اور قوتِ ارادی کی سب سے بڑی آزمائش تھی، مگر میں ہار نہیں مان سکتا تھا۔"
نہ نہانے کے چھ ماہ، کھلے آسمان تلے نیند، اور محدود وسائل
اس پورے سفر کے دوران لی چی نے کھلے آسمان تلے سونے کو اپنا معمول بنا لیا تھا، جبکہ گزشتہ چھ ماہ میں نہ تو وہ نہا سکا اور نہ ہی کپڑے بدل سکا۔ مہینے بھر کے کھانے پر وہ صرف 1000 یوآن خرچ کرتا رہا، یعنی انتہائی محدود وسائل کے ساتھ اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا تھا۔
بالآخر اختتام – مگر یہ انجام نہیں!
لہاسا پہنچنے کے بعد، پہلی بار اس نے بال کٹوائے، نہایا، نئے کپڑے پہنے اور اپنی حیران کن تبدیلی کو لائیو اسٹریم کے ذریعے دنیا کے ساتھ شیئر کیا۔ اب وہ گھر لوٹنے والا ہے، مگر اس بار پیدل نہیں، بلکہ ٹرین کے ذریعے۔ اس کی زخمی ٹانگ مزید چلنے کی اجازت نہیں دے رہی، اور مالی مشکلات بھی آڑے آ رہی ہیں۔
کیا یہ سفر قابلِ فخر تھا یا زندگی کی سب سے بڑی غلطی؟
لی چی کا یہ حیرت انگیز سفر بہت سے سوال چھوڑ گیا ہے۔ کیا واقعی یہ ہائیکنگ اس کے لیے فائدہ مند ثابت ہوئی، یا یہ ایک ایسا امتحان تھا جس نے اس کی روح اور جسم دونوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا؟ وہ خود تو اس تجربے کو ایک ناقابلِ فراموش کہانی سمجھتا ہے، مگر سوال یہ ہے: کیا آپ ایسا سفر کرنے کا حوصلہ رکھتے ہیں؟