اوورسیز پاکستانیوں نے مردان کے چھوٹے سے گاؤں کو ’ماڈل ویلج‘ کیسے بنایا؟

اردو نیوز  |  Jun 26, 2025

صاف ستھرا ماحول اور دلفریب رنگوں سے آراستہ در و دیوار، ہر گلی کے باہر سائن بورڈ اور ندی نالوں کے سامنے بچھی کرسیاں۔

پہلی نظر میں یہ گماں گزرتا ہے کہ جیسے یہ یورپ کا کوئی دیہی علاقہ ہو مگر یہ ضلع مردان کی دورافتادہ تحصیل کاٹلنگ ہے جس سے تعلق رکھنے والے اوورسیز پاکستانیوں نے اپنے وطن سے محبت کی منفرد مثال قائم ہے، جنہوں نے اپنے مالی تعاون سے اپنے آبائی گاؤں کو ایک آئیڈیل ویلج میں تبدیل کردیا ہے۔

مردان کی تحصیل کاٹلنگ کے زیادہ تر تارکینِ وطن سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے مختلف شہروں میں گذشتہ کئی برسوں سے محنت مزدوری کر رہے ہیں۔

انہوں نے اس کارِخیر کی ابتدا واٹس ایپ گروپ قائم کر کے کی تھی جس کے ایڈمن سجاد خان مومند ہیں جو خود بھی دبئی میں ٹرانسپورٹ کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔

 انہوں نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’کاٹلنگ کے ہزاروں نوجوان بیرون ملک برسرروزگار ہیں جن کو ایک پلیٹ فارم پر لانے اور ایک دوسرے سے رابطے کے لیے حجرہ کے نام سے واٹس ایپ گروپ بنایا گیا تھا اور دو سال کے قلیل عرصہ میں اس گروپ کے ارکان کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔‘

سجاد خان کا کہنا ہے کہ ’واٹس ایپ گروپ کے قیام کے اغراض و مقاصد میں اہم ترین اپنے علاقے کے لوگوں کے لیے کچھ کرنے کا عزم تھا جس کو عملی شکل دینے کے لیے تمام ساتھیوں نے لبیک کہا اور بڑھ چڑھ کر ہر کام میں حصہ لیا۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’کاٹلنگ کی مجموعی آبادی پانچ لاکھ کے قریب ہے جو زیادہ تر دیہی علاقوں پر مشتمل ہے، بیشتر اوورسیز پاکستانی حجرہ گروپ کے رکن ہیں جبکہ اس میں گاؤں کے متحرک نوجوان بھی ممبر کے طور پر ایڈ ہیں۔‘

مفت ایمبولنس سروس کا منصوبہ

کاٹلنگ تحصیل میں سب سے بڑا مسئلہ مریضوں کے لیے ایمبولینس کا نہ ہونا تھا جس کے پیش نظر حجرہ گروپ نے چندہ جمع کر کے ایمبولینس خریدی۔

گروپ کے سربراہ سجاد خان مومند کا کہنا تھا کہ ’ایمبولنس کی خریداری کے لیے ایک ہی دن میں 10 لاکھ روپے جمع ہو گئے تھے اور چند دنوں میں پیسے پورے کرکے کاٹلنگ کے لیے ایمبولینس خرید لی گئی تھی جو پورے علاقے میں مفت سروس فراہم کر رہی ہے اور اب ایک اور ایمبولنس خریدنے کے لیے پیسے اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔‘

انتظار گاہ پر بزرگوں کے لیے کرسیاں اور بینچز نصب کیے گئے ہیں (فوٹو: سجاد خان)علاقے کی تزین و آرائش کا منصوبہ

کاٹلنگ کے اوور سیز گروپ نے بلدیات سے متعلق منصوبے بھی اپنی مدد آپ کے تحت شروع کیے ہیں جن میں علاقے کی خوبصورتی کے لیے صفائی کے ساتھ ماحول کو صاف رکھنے کے لیے پودے لگائے گئے ہیں۔

سجاد خان کے مطابق گلی محلوں کو صاف کرکے پودے اور گملے رکھے گئے ہیں جبکہ انتظار گاہ پر بزرگوں کے لیے کرسیاں اور بینچز نصب کیے گئے ہیں۔ 

’کاٹلنگ میں جگہ جگہ رنگ کرکے کرکے بدنما دیواروں کو خوبصورت بنایا گیا ہے، نہر کی صفائی کرکے اس میں بطخیں بھی رکھی گئی ہیں۔‘

گاؤں میں گلی محلوں کے ناموں کے لیے سائن بورڈ نصب کیے گئے ہیں تاکہ آنے والوں کو رسائی میں آسانی ہو۔

سجاد خان کے مطابق گھروں کے نمبروں کی جگہ ہر لائن کو رنگوں میں تبدیل کیا گیا ہے جیسا کہ ریڈلائن، گرین لائن وغیرہ۔

بچوں کے لیے تفریحی پارک 

حجرہ گروپ نے تحصیل کاٹلنگ کے بچوں کے لیے تفریحی پارک بھی بنایا ہے جس میں کھیل کود کے لیے جھولے نصب کیے گئے ہیں۔ سجاد خان مومند کا کہنا تھا کہ گاؤں کے بچوں کے لیے پارک بنایا ہے جس میں تفریح کے لیے تمام سامان مہیا کیا گیا ہے۔ 

اؤں میں گلی محلوں کے ناموں کے لیے سائن بورڈ نصب کیے گئے ہیں (فوٹو: سجاد خان)ان کا کہنا تھا کہ ’ہر منصوبے کے لیے گروپ کی جانب سے استطاعت کے مطابق پیسے ڈالے جاتے ہیں۔ ضروری نہیں کہ سب ارکان پیسے دیں یا کسی ایک پر زیادہ پیسوں کا بوجھ ڈالا جائے، یہ ایک بہت ہی شفاف نظام ہے۔‘

گاؤں کے بزرگ افراد کا مفت آپریشن 

اوورسیز گروپ کی جانب سے ایک منفرد اقدام علاقے کے ضعیف افراد کی آنکھوں کا مفت اپریشن ہے۔

حجرہ گروپ کے سربراہ سجاد خان نے بتایا کہ ’اب تک ایک سو سے زائد بزرگوں کو مفت آپریشن کی سہولت فراہم کی گئی ہے اور یہ سلسلہ سرِدست جاری ہے، جو افراد علاج کی استطاعت نہیں رکھتے ان کو علاج کی مفت سہولت کے ساتھ ادویات بھی فراہم کر رہے ہیں۔‘

رمضان پیکیچ کی تقسیم

کاٹلنگ کے سماجی گروپ کی بدولت اب تک دس لاکھ افراد کو رمضان کا راشن مفت تقسیم کیا گیا ہے، اسی طرح ماہ رمضان میں ہر روز دعوت افطار کا اہتمام بھی کیا جاتا رہا جس میں 300 سے زائد لوگ افطار کرتے تھے۔ 

سماجی ورکر سجاد خان نے کہا کہ ’موسم سرما میں غریب اور نادار بچوں میں سکول یونیفارم بھی تقسیم کیے گئے اور گذشتہ سال 1600 بچوں کو یونیفام دیے گئے، جبکہ بچوں کو جوتے بھی فراہم کیے ہیں۔ ہمارا مشن ہے کہ گاؤں کا کوئی بچہ تعلیم سے محروم نہ رہے جس بچے کو تعلیم کی راہ میں مشکلات ہیں ہم وہ حل کرنے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں۔‘ 

انہوں نے مزید کہا کہ ’گاؤں کی غریب خواتین کے روزگار کے لیے منصوبہ شروع کیا ہوا ہے جس کے تحت سینکڑوں خواتین کو مفت سلائی مشینیں فراہم کی گئی ہیں تاہم اس سلسلے میں مزید کام بھی جاری ہے۔‘

حجرہ گروپ نے تحصیل کاٹلنگ کے بچوں کے لیے تفریحی پارک بھی بنایا ہے (فوٹو: سجاد خان)مفت سولر پینلز کی تقسیم

بیرون ملک مقیم سجاد خان نے کہا کہ گاؤں کے کچھ علاقوں میں بجلی موجود نہیں یا بجلی کی لوڈشیڈنگ بہت زیادہ ہے، تاہم اب ان علاقوں میں حجرہ گروپ کی جانب سے مفت سولر پینلز تقسیم کررہے ہیں جبکہ مستحق افرادکو پنکھے اور لائٹس بھی فراہم کریں گے۔

ان کے مطابق ان تمام منصوبوں کا مقصد اپنے وطن سے محبت کا اظہار ہے۔ بیرون ملک مقیم ہر پاکستانی کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ اس کا آبائی شہر ترقی کرے اور وہاں ہر سہولت میسر ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر اتفاق اور اتحاد کا مظاہرہ کیا جائے تو ہر شہری اپنے علاقے کی حالت بدلنے میں بھرپور کردار ادا کرسکتا ہے۔

تحصیل کاٹلنگ کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ حجرہ گروپ کی کوششوں کی بدولت گاؤں کی خوبصورتی میں اضافہ ہوا ہے۔ ان مثبت تبدیلیوں کو دیکھنے کے لیے ناصرف مردان کے مقامی لوگ آتے ہیں بلکہ غیر ملکی سیاح بھی اس گائوں کو دیکھ کر حیران ہوتے ہیں۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More