وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کے تمام سرکاری ملازمین کی تعلیمی ڈگریوں کی تصدیق کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ صوبائی حکومت نے اس عمل کو شفافیت اور میرٹ کی بحالی کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔
ترجمان وزیراعلیٰ آفس کے مطابق، اس فیصلے کا مقصد سرکاری محکموں میں جعلی ڈگریوں اور مشکوک تعلیمی اسناد کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔ تمام محکموں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے زیر انتظام ملازمین کی ڈگریوں کی تفصیلات مقررہ مدت کے اندر متعلقہ اداروں کو جمع کروائیں۔
ذرائع کے مطابق، ڈگریوں کی تصدیق کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) اور متعلقہ تعلیمی بورڈز سے معاونت حاصل کی جائے گی۔ اس عمل کے دوران اگر کسی ملازم کی ڈگری جعلی یا غیر مصدقہ پائی گئی تو اس کے خلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، جس میں ملازمت سے برطرفی بھی شامل ہو سکتی ہے۔
فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مختلف حلقوں نے اسے خوش آئند قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے سرکاری اداروں میں شفافیت بڑھے گی اور میرٹ کی پاسداری یقینی ہوگی۔ دوسری جانب سرکاری ملازمین کی بعض یونینز نے مطالبہ کیا ہے کہ عمل کے دوران تمام ملازمین کو وضاحت کا پورا موقع فراہم کیا جائے اور تصدیقی عمل کو غیر جانبدارانہ انداز میں مکمل کیا جائے۔