ملائیشیا کے وزیر خارجہ پر ممنوعہ علاقے میں سگریٹ نوشی پر جرمانہ

اردو نیوز  |  Dec 19, 2024

ملائیشیا کے وزیرخارجہ کو ریاست نگاری سمبیلان میں سڑک کنارے خوردونوش کے مقام پر سگریٹ پینے کے جرم میں جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ملائیشین وزیر صحت ذوالکفل احمد نے بدھ کو بتایا ہے’ رواں ہفتے کے اوائل میں وزیر خارجہ محمد حسن کی ایک تصویر دوبارہ شیئر کی گئی جس میں انہیں تمباکو کے لیے ممنوعہ علاقے میں سگریٹ پیتے ہوئے دکھایا گیا۔

ملائیشیا میں ریسٹورنٹس ایریا  اور کھانے پینے کے تمام مقامات پر 2019  میں سگریٹ نوشی غیر قانونی قرار دی گئی تھی جب کہ رواں سال اکتوبر میں اقدامات مزید سخت کئے گئے تھے۔

وزیر صحت نے بدھ کو سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے ’وزیر خارجہ کے دفتر کو اس معاملے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔‘ذوالکفل احمد نے مزید کہا کہ وزیر خارجہ محمد حسن نے خود اس جرم کی پاداش میں جرمانہ عائد کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

ملائیشیا کے قانون کے تحت تمباکو نوشی کے لیے ممنوعہ علاقوں میں سگریٹ پیتے ہوئے پکڑے جانے والے شخص کو 5000 رنگٹ  (1120 ڈالر) تک کا جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔

وزیر محمد حسن نے کہا ’اگر یہ عوام کے لیے باعث تشویش ہے تو انتہائی  معذرت پیش کرتا ہوں۔ فوٹو فری ملائیشیا ٹوڈے ڈاٹ کاموزیر خارجہ نے بدھ کے روز معذرت کرتے ہوئے کہا ہے ’صحت حکام کی طرف سے انہیں خلاف ورزی کا نوٹس ملا ہے لیکن  تاحال جرمانے کی رقم  طے نہیں ہوئی۔

محمد حسن نے سٹار اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’اگر یہ عوام کے لیے باعث تشویش اور مسئلہ بن گیا ہے تو انتہائی اخلاص سے اپنی معذرت پیش کرنا چاہتا ہوں، میں جرمانہ ادا کروں گا اور امید کرتا ہوں زیادہ نہ ہو۔‘

عوامی مقام پر وزیر کے سگریٹ پینے پر عوام نے آن لائن غصے کو اظہار کیا ہے۔ فوٹو گلف نیوزخوردونوش کے عوامی مقام پر وزیر کی سگریٹ پیتے ہوئے تصویر پر ملائیشین عوام  نے آن لائن غم و غصے کو اظہار کیا ہے۔

ایک صارف نے ایکس پر لکھا چاہے آپ وزیر ہوں یا کوئی وی وی آئی پی غلطی ہمیشہ غلطی ہی رہے گی۔ قانون سے کوئی بالاتر نہیں۔

ایک اور صارف نے  لکھا ’قانون ساز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے جو قوانین توڑتے ہیں، انہیں عوام سے زیادہ سخت سزا ملنی چاہیے۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More