غزہ: اسرائیلی بمباری سے مزید 14 فلسطینی شہید

سچ ٹی وی  |  Mar 19, 2025

اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ کے جنوبی، وسطی اور شمالی علاقوں سمیت نئے علاقوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے، رات بھر کی بمباری میں تقریباً 14 فلسطینی شہید ہوگئے۔

غیرملکی نشریاتی ادار کے مطابق غزہ کے متعدد رہائشیوں نے جبری انخلا پر عمل نہ کرنے کا فیصلہ کرتے واضح کیا ہے کہ ان کے پاس کھونے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے، اب وہ اسرائیلی فوج کے گھر بار خالی کرنے کے احکامات کو تسلیم نہیں کریں گے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینی مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے کی جانے والی کارروائیوں کی اقوام متحدہ، یورپی یونین، چین، سعودی عرب، مصر، پاکستان، بیلجیئم، سوئٹزرلینڈ سمیت دنیا کے کئی ممالک نے مذمت کی ہے، اسی طرح اسرائیل کے شہر تل ابیب میں یرغمالیوں کے اہلخانہ اور دوستوں نے احتجاج کیا، امریکا کے شہر نیو یارک میں بھی فلسطین کے حامی سڑکوں پر نکل آئے اور امریکا سے اسرائیل کو غزہ پر بمباری رکوانے کا مطالبہ کیا۔

غزہ کے رہائشیوں کا جبری انخلا تسلیم کرنے سے انکار

گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج نے غزہ کے شمالی حصوں خاص طور پر بیت حنون پر پمفلٹ گرائے، جن میں فلسطینیوں سے کہا گیا تھا کہ وہ وہاں سے نکل جائیں۔

انہوں نے خان یونس پر پمفلٹ بھی گرائے، جن میں فلسطینیوں سے کہا گیا تھا کہ وہ المواسی کے مغربی حصے میں چلے جائیں۔

لیکن اس بار بہت سے فلسطینیوں، خاص طور پر بیت حنون اور دیگر شمالی علاقوں میں رہنے والے فلسطینیوں نے انخلا نہ کرنے کا فیصلہ کیا، کیوں کہ ان کا کہنا ہے کہ ان کے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں ہے اور وہ نقل مکانی کے سفر کو دہرانے سے انکار کرتے ہیں۔

امریکا اسلحہ کی سپلائی بند کرے، الیگزینڈریا اوکاسیو

امریکی کانگریس کی خاتون رکن الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز (اے او سی) نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ نیتن یاہو نے غزہ کو جانے والی امداد 2 ہفتوں سے روک رکھی ہے، اسی کے حکم پر بمباری سے 400 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، اسرائیل کے یرغمالیوں کو خطرے میں ڈالا گیا اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس کو اپنے قوانین کی پاسداری کرنی چاہیے اور اسرائیل کو مزید ہتھیاروں کی منتقلی کو روک دینا چاہیے۔

ٹرمپ کے دور میں امریکا نے اسرائیل کو اربوں ڈالر کے ہتھیار بھیجنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے، جس میں دو ہزار پاؤنڈ (907 کلوگرام) کے بم بھی شامل ہیں۔

امریکی قانون ایسے ممالک کی فوجی امداد پر پابندی عائد کرتا ہے، جو واشنگٹن کی حمایت یافتہ انسانی امداد کو روکتے ہیں۔

بین گویر پھر اسرائیل کے وزیر قومی سلامتی مقرر

اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے بین گویر کو دوبارہ قومی سلامتی کا وزیر مقرر کر دیا گیا، اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق اسرائیل کے انتہا پسند اتمار بن گویر کو قومی سلامتی کے وزیر کے عہدے پر دوبارہ تعینات کیا گیا ہے۔

سنہ 2019 سے انتہائی دائیں بازو کی جماعت اوتزما یہودیت (یہودی طاقت) کے رہنما بین گویر نے غزہ میں لڑائی کے خاتمے کے لیے طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے جنوری میں استعفیٰ دے دیا تھا۔

بین گویر کی کابینہ میں واپسی ایسے وقت میں ہوئی ہے، جب ایک روز قبل اسرائیل نے غزہ پر اچانک فضائی حملے کیے ہیں، جس میں 400 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے اور وزیر اعظم نیتن یاہو نے حماس کے قیدیوں کی رہائی تک مسلسل فوجی حملے کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے متفقہ طور پر وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی تجویز کی منظوری دی ہے، جس کے تحت ایم کے اتمار بن گویر کو قومی سلامتی کا وزیر مقرر کیا گیا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More