سلواڈور کی جیل میں قید وینزویلا کے تارکین جنہیں ’ٹیٹوز کی وجہ سے مجرم سمجھا گیا‘

اردو نیوز  |  Mar 22, 2025

وسطی امریکہ کے ملک ایل سلواڈور کی سب سے بڑی جیل میں قید وینزویلا کے تارکین وطن کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ ان افراد کو ان کے ٹیٹوز کی وجہ سے مجرم سمجھا گیا۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جان چیکن جو ایک پیشہ ور ٹیٹو آرٹسٹ ہیں، نے اپنی جِلد پر ایک پھول، گھڑی، اُلّو کھوپڑی‘ کی تصاویر بنا رکھی ہیں۔

اس کے علاوہ انہوں نے اپنے خاندان کے افراد کے نام بھی لکھوا رکھے ہیں۔

گذشتہ سال اکتوبر میں 35 سالہ نوجوان کو میکسیکو کی سرحد سے غیرقانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

کئی دنوں تک اُن کا اپنے خاندان سے رابطہ نہ ہوا اور پھر گذشتہ ہفتے کے اواخر میں ان کے اہل خانہ نے انہیں ایل سلواڈور کی جیل میں قیدیوں کی ایک ویڈیو میں دیکھا جن کے سر مُنڈے ہوئے تھے اور وہ زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے۔

جان چیکن اُن 238 مردوں میں سے ایک تھے جنہیں وینزویلا کے خطرناک گینگ ٹرین ڈی اراگوا کا رُکن قرار دیا گیا ہے۔

ٹیکساس میں رہنے والی اُن کی بہن یولیانا نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ان کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے، انہیں کبھی گرفتار نہیں کیا گیا تھا۔‘

انہیں یقین ہے کہ ان کے بھائی کو ان کے ٹیٹوز کی وجہ سے گینگ کا رُکن قرار دیا گیا۔

ملک بدر کیے جانے سے پہلے، امریکی حراستی مرکز میں آئی سی ای (امیگریشن) کے ایجنٹوں نے جان چیکن کو بتایا کہ اُن کا تعلق ایک جرائم پیشہ گروہ سے ہے کیونکہ ان کے جسم پر ’بہت سارے ٹیٹوز‘ ہیں۔

جان چیکن اُن 238 مردوں میں سے ایک تھے جنہیں وینزویلا کے خطرناک گینگ ٹرین ڈی اراگوا کا رُکن قرار دیا گیا (فوٹو: اے ایف پی)وینزویلا کے مغربی شہر ماراکائیبو میں متعدد جلاوطن افراد کے اہل خانہ نے اپنے پیاروں کے مجرم ہونے سے انکار کیا۔

23 سالہ ایڈوار ہرنینڈز ہیریرا نے 2023 میں وینزویلا چھوڑ دیا تھا۔ انہوں نے امریکہ پہنچنے سے پہلے جنگل سے بھرے ڈیرین گیپ کو عبور کیا جہاں انہیں حراست میں لے لیا گیا۔

انہوں نے اپنے جسم پر چار ٹیٹوز بنوا رکھے ہیں۔ ایڈوار ہرنینڈز ہیریرا کی والدہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ان ٹیٹوز کا مطلب یہ نہیں کہ وہ مجرم ہیں۔‘

یاد رہے کہ چند روز قبل ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے وینزویلا کے 200 سے زائد شہریوں کو خطرناک گینگ ٹرین ڈی اراگوا کا رکن ہونے کے الزام میں ایل سلواڈور کی سپر میکس نامی جیل میں بھیج دیا تھا۔

تاہم اس کیس میں ایک امریکی جج نے وینزویلا کے شہریوں کی ملک بدری روکنے کے احکامات جاری کیے تھے لیکن ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم نامہ جاری ہونے سے پہلے ہی ملزمان کو ملک بدر کر دیا گیا تھا۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More