پاکستان نے غزہ کے لیے امدادی سامان لے جانے والے ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ کو اسرائیلی فورسز کی جانب سے روکے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے بے گناہ شہریوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔
پاکستان نے تمام کارکنان اور رہنماؤں کی فوری رہائی اور غزہ کی ناکہ بندی کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
فلوٹیلا میں 40 سے زائد کشتیوں پر مشتمل قافلہ شامل تھا جو خوراک اور ادویات لے کر غزہ جا رہا تھا۔ اس میں تقریباً 500 کارکن، وکلا اور ارکانِ پارلیمان شریک تھے، جن میں پاکستانی سینیٹر مشتاق احمد خان بھی شامل تھے۔ بدھ کے روز اسرائیلی فورسز نے کئی کشتیوں پر سوار ہو کر انہیں ایک اسرائیلی بندرگاہ پر منتقل کر دیا۔
جمعرات کو پاکستان کے دفترِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ امداد پہنچانے والے فلوٹیلا کو روکنا چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی اور بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین پامالی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ عالمی کارکنوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لینا شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔
یہ فلوٹیلا گزشتہ دو برس سے جاری جنگ کے تناظر میں غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کی تازہ ترین کوشش تھی، جس میں اب تک 65 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ منتظمین نے اسرائیلی کارروائی کو ’جنگی جرم‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حملے کے دوران واٹر کینن کا استعمال کیا گیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کی جانب سے تصدیق کی گئی ایک ویڈیو میں فلوٹیلا کی شریک سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ کو کشتی پر اسرائیلی فوجیوں کے درمیان بیٹھا دیکھا جا سکتا ہے۔
اسرائیلی فوج نے غزہ امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل 13 کشتیوں کو روک لیا (فوٹو: اے ایف پی)
فلوٹیلا کی پیش رفت پر ترکیہ، سپین اور اٹلی سمیت کئی ممالک نے اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے کشتیاں یا ڈرون بھیجے تھے۔ اسرائیل نے بارہا خبردار کیا تھا کہ وہ امدادی کشتیوں کو غزہ پہنچنے نہیں دے گا۔
پاکستان نے ایک بار پھر مکمل اور غیر مشروط جنگ بندی، غزہ کی ناکہ بندی کے خاتمے اور فلسطینی عوام کو انسانی امداد کی فوری فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔ دفترِ خارجہ کے مطابق، پاکستان فلسطینی عوام کی خودمختاری اور 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی آزاد ریاست کے قیام کی جدوجہد کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔
خیال رہے کہ بدھ کی رات اسرائیلی فوج نے غزہ امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل 13 کشتیوں کو روک لیا تھا تاہم 30 کشتیاں جنگ زدہ علاقے غزہ کی جانب سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔
وزارت خارجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پیغام میں لکھا کہ ’حماس صمود فلوٹیلا میں شامل متعدد کشتیوں کو بحفاطت روکا گیا ہے اور انہیں اسرائیلی بندرگاہ پر منتقل کیا جا رہا ہے۔‘
پیغام میں گریٹا تھنبرگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ اور ان کے ساتھی محفوظ ہیں اور ان کی صحت بھی ٹھیک ہے۔