پشاور میں خیبر میڈیکل کالج کے باہر مظاہرہ کرنے والے اسلامی جمعیت طلبہ (آئی جے ٹی) کے کارکنوں کے پولیس سے تصادم میں اہلکاروں سمیت سات افراد زخمی ہوئے۔جامعہ پشاور کے کیمپس میں خیبر میڈیکل کالج کے اندر سالانہ بک فیئر کے انعقاد پر پابندی کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد اسلامی جمعیت طلبہ کی جانب سے انتظامیہ کے خلاف کالج گیٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جا رہا تھا جب پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا گیا۔طلبہ تنظیم کے مطابق لاٹھی چارج سے پانچ شدید زخمی ہوئے جبکہ پولیس کے مطابق طلبہ نے تشدد کر کے دو پولیس اہلکاروں کو زخمی کیا۔پولیس کے تشدد کے بعد اسلامی جمعیت طلبہ نے یونیورسٹی گیٹ کے سامنے دھرنا دے کر انتظامیہ کے خلاف احتجاج ریکارڈ کیا۔ مظاہرین کے احتجاج کے باعث 5 گھنٹے سے زائد یونیورسٹی روڈ پر ٹریفک معطل رہی، مصروف ترین شاہراہ کی بندش کی وجہ سے انتظامیہ مظاہرین کے ساتھ مذاکرات پر مجبور ہوئی اور بعد ازاں سڑک کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔کتاب میلے کی اجازت کیوں نہیں ملی؟پشاور یونیورسٹی اور خیبر میڈیکل کالج میں بک فیئر ایک کیلنڈر ایونٹ کے طور پر منعقد کیا جاتا ہے۔ رواں سال بھی کے ایم سی میں اسلامی جمعیت طلبہ کی جانب سے کتاب میلہ سجایا جا رہا تھا تاہم اخری وقت پر انتظامیہ نے ایونٹ کومنسوخ کرنے کا اعلامیے جاری کیا۔اسلامی جمعیت طلبہ کے یونیورسٹی کیمپس کے ترجمان وقاص احمد نے اردو نیوز کو بتایا کہ خیبر میڈیکل کالج انتظامیہ نے پہلے بک فیئر کی اجازت دی پھر اپنا فیصلہ واپس لیا اور ہمارا ایونٹ کینسل کر دیا۔انہوں نے کہا کہ کالج انتظامیہ نے وجہ بتائے بغیر تعلیمی پروگرام کے انعقاد سے روکا جو کہ ہر سال پرامن طریقے سے منعقد کیا جاتا ہے۔آئی جے ٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ سے مذاکرات کی ناکامی کے بعد طلبہ پرامن مظاہرہ کر رہے تھے جس پر پولیس نے وحشیانہ تشدد کیا۔طلبہ تنظیم کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے پُرامن مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا۔ فوٹو: عبدالوہابان کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں میں بک فیئر کی اجازت نہ دینا سمجھ سے بالاتر ہے۔دوسری جانب اس معاملے پر خیبر میڈیکل کالج انتظامیہ نے موقف دینے گریز کیا تاہم کیمپس پولیس حکام کے مطابق طلبہ پر تشدد کے واقعہ کا نوٹس لے کر فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنا دی گئی ہے۔ اسلامی جمعیت طلبہ کے مطابق گزشتہ رات انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوئے جس میں یقین دہانی کی گئی ہے کہ طلبہ پر تشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں اور کالج کے انتظامی افسران کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔ اسلامی جمعیت طلبہ کے مطابق ان کو کتاب میلہ منعقد کرنے کے لیے اجازت نہ ملی تو تمام جامعات کے طلبہ سڑکوں پر نکلیں گے۔